حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے شہر پاوہ کے اہلسنت امام جمعہ، مولوی ملا قادر قادری نے کرمانشاہ میں نماز کی اہمیت پر منعقدہ تقریب سے خطاب کیا اور کہا کہ آج ہمارے معاشرے میں لوگوں کے عقیدے کی کمزوری ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے، جس کے باعث دینی اقدار کی حفاظت کا معاملہ اور بھی حساس ہو گیا ہے۔
مولوی قادری نے نماز کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ عبادت 13 سال بعد، معراج کی رات میں، مکہ مکرمہ میں فرض کی گئی تھی۔ انہوں نے قرآن کریم اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فرامین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ نماز کو دین کا ستون قرار دیا گیا ہے اور اس پر دین اسلام نے خصوصی زور دیا ہے۔ نماز کی پابندی انسان کو برائیوں سے بچاتی ہے اور اس کے اخلاق و کردار کو سنوارتی ہے۔
امام جمعہ پاوہ نے معاشرے میں امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کو نظر کئے جانے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج ہماری نوجوان نسل سوشل میڈیا اور دیگر ثقافتی حملوں کا شکار ہو رہی ہے۔ دشمنانِ اسلام سوشل میڈیا کے ذریعے اسلامی اصولوں اور دینی اقدار کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک منظم سازش ہے جس کا مقصد ہماری نسل کو دین سے دور کرنا اور ان کی روحانی بنیادوں کو کمزور کرنا ہے۔
مولوی قادری نے مزید کہا کہ دشمن ہمارے معاشرتی اور ثقافتی اقدار کو نشانہ بنا رہا ہے اور اسے ہمارے معاشرے میں ایمان کی کمزوری سے فائدہ اٹھانے کا موقع مل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے حالات میں ہمارے لئے ضروری ہے کہ ہم اپنی دینی تعلیمات اور اقدار پر عمل کریں اور اپنے بچوں کی دینی تربیت پر خصوصی توجہ دیں۔
آخر میں، انہوں نے تمام مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ نماز اور دیگر دینی فرائض کی پابندی کریں اور اپنے اہل و عیال کو بھی اس کی تلقین کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی دینی اقدار کی حفاظت کے لئے پہلے سے زیادہ چوکنا اور ہوشیار رہنا ہوگا تاکہ دشمن کی چالوں کو ناکام بنا سکیں۔ مولوی قادری نے علماء اور دینی رہنماؤں سے بھی درخواست کی کہ وہ نوجوان نسل کی صحیح رہنمائی کریں اور انہیں دین سے جوڑنے کے لئے بھرپور کوشش کریں۔